#_بلڈ_کلاٹس_خون_کے_لوتھڑے_کیوں_بنتے_ہیں_؟جگر خون میں موجود کلاٹنگ فیکٹرز (clotting factors)،،،فیٹی لیور

#_بلڈ_کلاٹس_خون_کے_لوتھڑے_کیوں_بنتے_ہیں_؟
جگر خون میں موجود کلاٹنگ فیکٹرز (clotting factors) پیدا کرتا ہے۔ اگر جگر کمزور ہو جائے تو یہ عوامل غیر متوازن ہو سکتے ہیں، جس سے خون زیادہ گاڑھا یا پتلا ہو سکتا ہے۔
جگر کے مرض کی صورت میں Portal Hypertension (جگر میں خون کا دباؤ بڑھ جانا) ہو سکتا ہے، جس کے نتیجے میں خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور خون جمنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ کئی بار رگوں میں خون کا جمنا اچھا ہوتا ہے خاص طور پر اگر آپ زخمی ہو اور خون کا بہاﺅ روکنا چاہتے ہو۔
مگر اکثر اوقات خون کا جمنا یا کلاٹ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ خاص طور پر اگر وہ مسلز کے قریب شریانوں میں ہو۔
خون کا جمنا ہارٹ اٹیک اور فالج سمیت متعدد دیگر امراض کا باعث بنتا ہے۔ جبکہ پھیپھڑوں اور دیگر جسمانی اعضا کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ پیٹ میں جمنے کی وجہ فوڈ پوائزننگ ہو سکتی ہے اور یہ پیٹ میں سوجن کا باعث بن سکتے ہیں ۔
پھیپھڑوں میں بننے والے خون کے کلوٹ کو پلمونری ایمبولیزم کہا جاتا ہے اور یہ سانس لینے میں مزید قلت، کھانسی میں خون، اور یہاں تک کہ سینے میں درد کا باعث بن سکتا ہے۔

  بلڈ کلاٹ کی علامات۔
بنیادی طور پر بلڈ کلاٹ کی علامات مختلف ہوسکتی ہیں۔ جس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ جسم کے کس حصے میں ایسا ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر ہاتھ یا ٹانگ میں بلڈ کلاٹ پر سوجن، شدید تکلیف، متاثرہ حصہ زیادہ گرم ہوجانا۔
اسی طرح دماغ میں بلڈ کلاٹ کا نتیجہ فالج کی شکل میں نکلتا ہے۔ جس کی علامات میں بینائی میں تبدیلیاں، seizures۔ بولنے میں مشکلات، کمزوی، چہرے، ایک ہاتھ یا ٹانگ یا جسم کے ایک حصے کا سن ہوجانا یا کسی قسم کا احساس نہ ہونا۔
دل میں یہ علامات سانس لینے میں مشکلات، بہت زیادہ پسینے کے اخراج، سینے میں تکلیف جو بائیں ہاتھ تک پھیل جائے، متلی، سر چکرانا یا کچھ وقت کی غشی کی شکل میں ظاہر ہوتی ہیں۔
معدے میں پیٹ کا شدید ترین درد، ہیضہ، قے، قے یا فضلے میں خون کی موجودگی اس کی علامات ہیں۔
سینے میں چاقو چبھنے جیسا درد، ایسی کھانسی جس میں خون کا اخراج ہو، پسینہ، سانس لینے میں مشکلات، بخار، نبض کی رفتار تیز ہوجانا، سر چکرانا اور غشی طاری ہونا پھیپھڑوں میں بلڈ کلاٹ کی علامات ہیں۔

خون گاڑھا ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

 1. پانی کی کمی (Dehydration)
جسم میں پانی کی کمی کی وجہ سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی نہ پینے سے خون کا حجم کم ہو جاتا ہے اور یہ گاڑھا ہو جاتا ہے۔

 2. تمباکو نوشی (Smoking)
 تمباکو نوشی خون کے بہاؤ کو متاثر کرتی ہے اور خون کو گاڑھا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

 3.موٹاپا (Obesity)*ل
 موٹاپا خون میں چربی کی مقدار بڑھاتا ہے، جس سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے۔

 4. خون کے امراض (Blood Disorders)
 کچھ خون کے امراض، جیسے پولیسیٹیمیا (Polycythemia) یا تھرومبوفیلیا (Thrombophilia)، خون کو گاڑھا کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔

 5. ہارمونل تبدیلیاں (Hormonal Changes)
خاص طور پر خواتین میں، حمل یا ہارمونل تھراپی کی وجہ سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے۔

 6. دواوں کا استعمال (Medications) کچھ دوائیں، جیسے ہارمونل تھراپی یا کچھ کینسر کی دوائیں، خون کو گاڑھا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

 7. طویل بیٹھے رہنا (Prolonged Sitting)
 طویل عرصے تک بیٹھے رہنے سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے، جس سے خون گاڑھا ہو سکتا ہے۔

 8. غذائی عوامل (Dietary Factors)
 زیادہ چکنائی والی غذائیں یا وٹامن K کی زیادتی خون کو گاڑھا کر سکتی ہیں۔

 9. بیماریاں (Medical Conditions)
 کچھ بیماریاں، جیسے ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول، یا جگر کے امراض، خون کو گاڑھا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔

 10.جینیاتی عوامل (Genetic Factors)
 کچھ لوگوں میں جینیاتی طور پر خون گاڑھا ہونے کا رجحان ہوتا ہے۔

 جگر کی خرابی سے دل کے وال بند کیوں ہوتے ہیں؟

جگر خراب ہونے سے جسم میں Cholesterol اور Triglycerides کا توازن بگڑ سکتا ہے، جس سے شریانوں میں چربی جمع ہونے لگتی ہے۔

جگر کی بیماریوں میں Systemic Inflammation (جسمانی سوزش) بڑھ جاتی ہے، جو خون کی نالیوں کو تنگ کر سکتی ہے

 فیٹی لیور 
فیٹی لیور (Fatty Liver) ایک ایسی حالت ہے جس میں جگر کے اندر چربی کی مقدار معمول سے زیادہ ہو جاتی ہے۔

 یہ بیماری دو اقسام کی ہوتی ہے۔
1.. الکوحلک فیٹی لیور بیماری (Alcoholic Fatty Liver Disease)
2..  اور نان الکوحلک فیٹی لیور بیماری (Non-Alcoholic Fatty Liver Disease یا NAFLD)
دونوں اقسام میں جگر کے خلیات میں چربی جمع ہو جاتی ہے، لیکن ان کی وجوہات اور علاج مختلف ہوتے ہیں۔

 1. الکوحلک فیٹی لیور بیماری (AFLD)
یہ بیماری زیادہ شراب نوشی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جب جسم الکوحل کو توڑتا ہے، تو اس عمل کے دوران زہریلے مادے پیدا ہوتے ہیں جو جگر کے خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اگر شراب نوشی جاری رہے، تو یہ حالت سنگین ہو سکتی ہے اور جگر کی سوزش (Hepatitis) یا سیروسس (Cirrhosis) کا باعث بن سکتی ہے۔

  2. نان الکوحلک فیٹی لیور بیماری (NAFLD)
نان الکوحلک فیٹی لیور بیماری کی وجوہات میں موٹاپا، ذیابیطس، ہائی کولیسٹرول، اور میٹابولک سنڈروم شامل ہیں۔ یہ بیماری ان لوگوں میں زیادہ عام ہے جو زیادہ چکنائی والی غذا کھاتے ہیں یا جسمانی سرگرمی کم کرتے ہیں۔ 

NAFLD 
کی دو اہم اقسام ہیں
  1.. سادہ فیٹی لیور (Simple Fatty Liver):
 اس میں جگر میں چربی جمع ہوتی ہے، لیکن جگر کو کوئی خاص نقصان نہیں ہوتا۔
  2.. نان الکوحلک سٹیٹوہیپٹائٹس (NASH)
 اس حالت میں جگر میں چربی کے ساتھ ساتھ سوزش اور نقصان بھی ہوتا ہے، جو جگر کے فائبروسس یا سیروسس کا باعث بن سکتا ہے۔

 علامات
 تھکاوٹ
 پیٹ کے اوپری حصے میں درد
 بھوک کم لگنا
  وزن میں کمی
  جلد اور آنکھوں کا پیلا پڑنا (یرقان)

👈 فیٹی لیور کے نقصانات۔۔👇👇👇

فیٹی لیور کے نقصانات کئی طرح کے ہو سکتے ہیں، جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں:

  1. جگر کی سوزش (ہیپاٹائٹس)
فیٹی لیور کی وجہ سے جگر میں سوزش ہو سکتی ہے، جسے "نان الکوحلک سٹیٹوہیپاٹائٹس" (NASH) کہا جاتا ہے۔ یہ سوزش جگر کے خلیوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور جگر کے افعال کو متاثر کر سکتی ہے۔

 2. جگر کی ناکامی۔
اگر فیٹی لیور کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جگر کی ناکامی کا باعث بن سکتا ہے۔ جگر کی ناکامی ایک انتہائی سنگین حالت ہے جس میں جگر اپنے افعال کو درست طریقے سے انجام دینے سے قاصر ہو جاتا ہے۔

  3. سرروزس۔
فیٹی لیور کی طویل مدتی حالت جگر کے سرروزس کا باعث بن سکتی ہے۔ سرروزس میں جگر کے صحت مند خلیے خراب ہو کر ریشے دار بافتوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جس سے جگر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔

 4. جگر کا کینسر۔
فیٹی لیور کی وجہ سے جگر کے کینسر کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر سرروزس کی حالت پیدا ہو جائے تو جگر کے کینسر کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

  5. دل کی بیماریوں کا خطرہ۔
فیٹی لیور کی وجہ سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔ جگر کی خرابی کولیسٹرول اور دیگر چربیوں کے میٹابولزم کو متاثر کرتی ہے، جس سے دل کی شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔

  6.  ذیابیطس کا خطرہ۔
فیٹی لیور اور ذیابیطس کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ فیٹی لیور کی وجہ سے انسولین کی حساسیت کم ہو سکتی ہے، جس سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

  7. تھکاوٹ اور کمزوری۔
فیٹی لیور کی وجہ سے مریض کو مستقل تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔ یہ کیفیت مریض کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر سکتی ہے۔

اگر آپ بھی فیٹی لیور کولیسٹرول دل کے وال بند اور جگر کا کینسر یا جگر کے کسی اور مسئلہ میں مبتلا ہیں اور کافی علاجِ معالجہ کروانے کے بعد بھی افاقہ نہیں ہوا تو ایک دفعہ ھمارے ساتھ رابطہ کرلیجیۓ ان شاءاللہ عزوجل آپ کے یہ تمام مسائل حل ھو جائیں گے ان شاءاللہ عزوجل

ان سب مسائل کیلئے ہومیوپیتھک مدر ٹنکچر کمبینیش ؟

فیٹی لیور، کولیسٹرول، دل کے وال کی بندش، یا جگر کے دیگر مسائل کے لیے مختلف ہومیوپیتھک مدر ٹنکچرز کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، مناسب دوا کا انتخاب فرد کی علامات، شدت، اور دیگر طبی حالات پر منحصر ہوتا ہے۔

فیٹی لیور اور جگر کی صحت کے لیے ہومیوپیتھک مدر ٹنکچر کمبینیشن

1. Carduus Marianus Q (کاردوس مریانَس)
جگر کی سوزش، فیٹی لیور، ہیپاٹائٹس، اور جگر کی کمزوری میں مفید۔
جگر کی کارکردگی بہتر بناتا ہے اور زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔

2. Chelidonium Majus Q (چیلیڈونیم میجس)
جگر اور پتہ (Gallbladder) کے مسائل میں مؤثر۔
اگر دائیں طرف جگر کا درد ہو، بھوک کم لگتی ہو، یا پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہو تو فائدہ مند۔

3. Chionanthus Virginica Q (کیونانتھس ورجینیکا)
جگر میں سوزش، کولیسٹرول بڑھنے، اور بلڈ پریشر کے مسائل کے لیے مفید۔
اگر جگر کی خرابی سے جلد پیلی ہو رہی ہو یا معدے کی تکلیف ہو تو یہ دوا کارآمد ہے۔

4. Lycopodium Clavatum Q (لائیکوپوڈیم کلاویٹم)
اگر جگر بڑھا ہوا ہو، معدے میں گیس زیادہ بنتی ہو، اور قبض کا مسئلہ ہو تو یہ دوا فائدہ دیتی ہے۔

5. Phytolacca Decandra Q (فائیٹولیکا ڈیکانڈرا) 
جگر میں چربی کو کم کرنے، وزن کم کرنے اور سوجن کم کرنے کے لیے مفید۔

کولیسٹرول اور شریانوں کی صفائی کے لیے مدر ٹنکچر

1. Crataegus Oxyacantha Q 
دل کی دھڑکن کو متوازن کرتا ہے اور شریانوں کو صاف رکھنے میں مددگار ہے۔
کولیسٹرول کو کم کرنے اور بلڈ پریشر کو بہتر بنانے میں مددگار۔

2. Boldo Q 
جگر میں چربی اور اضافی کولیسٹرول کو کم کرنے کے لیے مفید۔

3. Terminalia Arjuna Q (ٹرمینالیا ارجُونا) 
دل کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے، ہائی بلڈ پریشر اور شریانوں کی بندش میں مدد کرتا ہے۔

طریقہ استعمال
ہر مدر ٹنکچر کے 10-15 قطرے آدھا کپ نیم گرم پانی میں دن میں 2-3 مرتبہ کھانے سے 30 منٹ پہلے لینا بہتر ہوتا ہے۔
3-4 ہفتے تک استعمال کے بعد علامات کا جائزہ لے کر مزید علاج کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

اہم ہدایات
ہومیوپیتھک علاج کے ساتھ ساتھ پانی کا زیادہ استعمال کریں، چکنائی والی غذا کم کریں، اور روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کریں۔
کسی بھی نئی دوا کے استعمال سے پہلے کسی تجربہ کار ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں، خاص طور پر اگر آپ پہلے سے کوئی دوسری دوائیں لے رہے ہیں۔

تحریر ہومیوپیتھک ڈاکٹر صابر حسین ۔
Whatsapp number 03113710676

#FattyLiver #Homeopathy #LiverHealth #CholesterolControl #HeartHealth #HerbalRemedies #HealthyLiving #AlternativeMedicine #Detox #HolisticHealing

Comments

Popular posts from this blog

مردانا کمزوری اجمل دواخانہ کا نسخہ مکمل

تحفہ خاص ( سیکس ٹانک)